ملک کی ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج پر صرف سیاسی جماعتیں ہی نہیں بلکہ خواجہ سرا برادری بھی تشویش کا شکار ہے۔ حالیہ مردم شماری پر تحفظات سندھ کی حکمراں جماعت پیپلزپارٹی ہو یا ایم کیو ایم پاکستان، جماعت اسلامی ہو یا دیگر جماعتیں سب ہی مردم شماری پرتحفظات کا اظہار کررہے ہیں۔ صرف سیاسی جماعتیں ہی نہیں خواجہ سرا کمیونٹی بھی صحیح گنتی نہ کرنے پر پریشان ہے، کہتے ہیں جو نمبر بتائے جارہے ہیں وہ درست نہیں۔ کہتے ہیں سندھ بالخصوص کراچی میں خواجہ سراوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر دکھائی ہے۔ خواجہ سرا رہنماں کے مطابق 2200 یا 3 ہزار بالکل غلط نمبرز ہیں۔ مردم شماری کے نام پر مذاق ہوا ہے ہمیں تو گننے کوئی آیا ہی نہیں۔ کراچی میں ہمارے تعداد ہزاروں میں ہے، دوبارہ مردم شماری کروائیں، ہم نتائج مسترد کرتے ہیں۔ کراچی میں خواجہ سراوں کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں بھی ڈیجیٹل مردم شماری کے غیر حتمی نتائج کو ماننے سے انکاری ہیں۔ خواجہ سرا تنظیموں کاکہناہے کہ صحیح گنتی نہ کی گئی تو ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی