i پاکستان

مراد سعید کیخلاف ہتک عزت کیس،احسن اقبال نے جواب جمع کروادیا، جرح مکملتازترین

June 26, 2024

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں وفاقی وزیر احسن اقبال کی سابق وفاقی وزیر مراد سعید کے خلاف دائر ہتک عزت کیس کی سماعت کے دوران گواہان کے ریکارڈ قلمبند کرنے کا سلسلہ جاری ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حسینہ ثقلین نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت احسن اقبال نے عدالت کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا، ان پر جرح بھی مکمل کرلی گئی۔ جرح کے دوران مراد سعید کے وکیل نے نارووال اسپورٹس سٹی پروجیکٹ ریفرنس کا حوالہ دیا، احسن اقبال نے جواب دیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نارووال اسپورٹس سٹی پروجیکٹ ریفرنس سے مجھے بری کرچکی ، اس پر مراد سعید کے وکیل نے دریافت کیا کہ ایف آئی اے آپ کے خلاف ملتان سکھر موٹروے پروجیکٹ میں انکوائری کرتی رہی ہے؟ وفاقی وزیر نے بتایا کہ مجھے اس حوالے سے کوئی آگاہی نہیں ہے، آپ کے مکل کی طرف سے ملتان سکھر موٹروے پروجیکٹ کے حوالے سے الزام لگایا گیا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ کیا آپ کی مراد سعید کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی تھی؟ وفاقی وزیر نے بتایا کہ مراد سعید نے سیاسی اختلافات کو ذاتی مخالفت میں تبدیل کردیا، وکیل کا کہنا تھا کہ مراد سعید نے صرف ایک پریس کانفرنس میں سکھر موٹروے پروجیکٹ میں کرپشن کا ذکر کیا، وزیر منصوبہ بندی نے بتایا کہ مراد سعید کی جانب سے ایک نہیں بلکہ متعدد پریس کانفرنسز کی گئیں۔

وکیل مراد سعید نے استفسار کیا کہ آپ نے ایک پریس کانفرنس کی بنیاد پر مراد سعید کے خلاف ہتک عزت کا دعوی کیا؟ رہنما مسلم لیگ(ن)نے کہا کہ جی 8 فروری 2019 کی پریس کانفرنس کی بنیاد پر دعوی دائر کیا ہے، میرا دعوی دائر کرنے کی وجہ یہ ہے کہ مراد سعید اس وقت ایک وفاقی وزیر تھے، ایک وفاقی وزیر سے ایسے الزامات کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ وکیل مراد سعید نے مزید کہا کہ مراد سعید کی پریس کانفرنس میں کہاں بولا کہ آپ نے 70 ارب کی رشوت لی؟ پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ میں لفظ ٹھیکہ استعمال ہوا ہے، احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں نے نیوز رپورٹس نہیں لکھی ، نیوز رپورٹس مراد سعید کی پریس کانفرنس کی بنیاد پر بنی ہیں، میں نے نیوز پیپرز مینجمنٹ سے پوچھا ،نیوز پیپرز نے پریس کانفرنس کی بنیاد پر رپورٹس شائع کیں، میں نے اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہوکر کہا تھا کہ میں کرپشن کے حوالے سے حلف دے رہا ہوں اور یہی الفاظ مراد سعید کو بولے کہ وہ بھی حلف لیں۔ عدالت میں دیگر گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی