ملک بھر میں مون سون کے زور دار سپیل کا سلسلہ جاری ، مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، کراچی سمیت سندھ میں سکول بند ر ۔ ادھر سمندری طوفان نے اثرات دکھانا شروع کر دیئے ہیں جس سے سندھ بھر میں موسلادھار بارشیں ہو رہی ہیں، کراچی میں وقفے وقفے سے بادل برس رہے ہیں جس سے اہم شاہراہیں پانی سے بھر گئیں۔ شہر قائد میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاون میں 127.6 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے، گلشن حدید میں 46، ناظم آباد میں 45.2، کیماڑی میں42 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ہوا کا شدید کم دباو شہر سے 200 کلومیٹر کی دوری پر ہے جس کی وجہ سے ڈیپ ڈپریشن طاقتور طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے، طوفان کے پیش نظر سندھ کی ساحلی پٹی میں سمندری طوفان کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور موسلا دھار بارش کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ادھر حیدرآباد میں بھی بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، قاسم آباد میں 133 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ سجاول میں چار روز سے جاری بارش نے تباہی مچادی جس سے کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ ممکنہ سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر ٹھٹھہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ کراچی، حیدر آباد اور ٹنڈوالہ یار میں آج تمام سرکاری و نجی سکول بند رہیں گے۔دوسری جانب ضلع جامشورو میں بارشوں سے 24 گھنٹوں کے دوران 6 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 15 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
سیہون اڑل نہر پر 16 سالہ نوجوان اظہر لاکھو ڈوب کر دم توڑ گیا، لمس کالونی میں جوہڑ میں ڈوب کر 2 افراد نور نبی تھیم اور شفقت تھیم جاں بحق ہوئے، مدینہ نگر کالونی میں نوجوان حسنین لاشاری جان کی بازی ہارا، سائیٹ کی بلوچ کالونی میں بارش کے دوران بجلی کا کرنٹ لگنے سے جعفر لغاری نے دم توڑ دیا۔ شہباز کالونی میں گھر کی چھت گرنے سے بچی حیاتاں بی بی جاں بحق ہوگئی جبکہ مختلف علاقوں میں گھروں کی چھتیں گرنے سے 15 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، زخمیوں میں خاتون گل پری، آسیہ، یوسف سمیت دیگر شامل ہیں۔ ملک کے بیشتر شہروں میں مون سون بارشوں نے رنگ جما دیا، لاہور، سیالکوٹ، شیخوپورہ، ملتان، رحیم یارخان میں موسلادھاربارشوں سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا، راولپنڈی، اسلام آباد میں صبح سویرے بادل برس پڑے جس سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ خانپور، دینہ، میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، پنڈدادنخان میں ریلوے لائن ڈوب گئی، آزاد کشمیر میں بارش سے متعدد مقامات پر لینڈسلائیڈنگ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ دریاں میں پانی کی سطح بھی بلند ہونے لگی ہے۔ مظفرآباد سے راولپنڈی کو ملانے والی شاہراہ پر بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے، شاہراہ نیلم بھی مختلف مقامات سے لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہو گئی جبکہ ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں۔ بلوچستان میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے، لورالائی، جعفر آباد، ڈیرہ اللہ یار کے ندی نالے بھی بپھر گئے، ضلع اوستہ محمد کو شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی