قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عید کے موقع پر اپنے جاری پیغام میں کہا ہے کہ مختلف مذاہب ، معاشروں، تہذیبوں اور خطوں میں عید کا تصور مختلف اور جدا ہے جس کے بعض پہلووں سے اتفاق اور بعض سے اختلاف کیا جا سکتا ہے اگرچہ عید کا عمومی اور دنیاوی تصور فقط خوشی' نشاط' سرگرمی' گرمجوشی اور مسرت کے ساتھ مربوط نظر آتا ہے۔مسلمانوں کے ہاں عید کے موقع پر خدا کی اطاعت اور عبادات کے بعد سرخروئی کا اظہار کیا جاتا ہے اور ایسے امور سے مکمل پرہیز اختیار کرنے کا عہد کیا جاتا ہے جنہیں حرام قرار دیا گیا ہے'' مومن کے لئے ہر وہ دن روز عید قرار پایا ہے جس روز وہ معصیت خدا نہ کرے''عید کے دن فقط رمضان المبارک کے اختتام اور روزہ کے روحانی فوائد حاصل کرکے مسرت کا اظہار کرنا ہی کافی نہیں بلکہ یہ دن ہمیں اپنے ارد گرد موجود معاشرتی مسائل کی طرف بھی متوجہ کرتا ہے کہ جس طرح ہم رمضان المبارک میں عبادت اور تزکیہ نفس کے ذریعے اپنی ذاتی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں اور پھر اس کوشش کی کامیابی کا اظہار عید کی صورت میں کرتے ہیں اسی طرح اجتماعی اصلاح کی کوششوں اور معاشرے کو تمام مسائل سے نجات دلانے کا آغاز کرنے کا عہد بھی عید کے دن کیا جانا چاہیے۔ہمیں عید الفطر کے دن اس عہد کی تجدید کرنا چاہیے کہ ہم وطن عزیز کے تمام مکاتب فکر کی تاریخی جدوجہد کے ثمرات و نتائج کو محفوظ رکھیں گے' ملک کو عادلانہ مملکت بنانے کے لئے اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے' اخوت' اتحاد' محبت اور وحدت کا سفر جاری رکھیں گے' عالم اسلام کے مسائل و مشکلات پر نظر رکھتے ہوئے اپنے حصہ کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی