مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے ساتھ ضروربیٹھیں لیکن پہلے کردار کشی پر معذرت کرواتے،پی ٹی آئی اور جے یوآئی الیکشن 2024 کو تسلیم کرکے ہی اسمبلیوں میں بیٹھی ہیں، الیکشن دھاندلی کی تحقیقات کی بات نہیں دیکھنا ہوگا قرارداد کو سپورٹ کون کررہا ہے؟لابنگ کیلئے کروڑوں ڈالر کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک میں انارکی اور لا اینڈ آرڈر کی جو صورتحال پیدا کی جارہی ہے، اور اس کو پروان چڑھایا جارہا ہے، ملک میں پختونخون کارڈ، زبان اور فرقہ واریت کا کارڈ فیل ہوگیا ۔ اپوزیشن جس طرح کی زبان استعمال کرتی اور گفتگو کرتی ہے ، ریاستی اداروں کے خلاف جس طرح کی گفتگو کی جاتی ہے، کیا پاکستان کی 76سالہ تاریخ میں کسی سیاسی جماعت کے رہنما نے ایسی گفتگو کی ؟میرے لیڈر نے کسی آرمی چیف کو غدار، میر جعفر میر صادق نہیں کہا، پھر یہ بھی نہیں کہا کہ دنیا میرے خلاف سازش کررہی ہے، یہ کاغذ کا ٹکڑا، ہم امریکی غلامی کو نہیں مانتے پھر سیدھے جا کر ان کے سامنے لیٹ جاتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کروڑوں ڈالر کی لابنگ کیلئے فرم ہائر کرکے قرارداد منظورکروائی گئی، کسی کو یہودی لابی کا ایجنٹ کہنا معموی بات نہیں، مولانا فضل الرحمان کو میں نے پروگرام میں ہی کہہ دیا تھا کہ اگر یہودی ایجنٹ کہا ہے تو قائم رہیں کیونکہ یہ کہنا معمولی بات نہیں ، میں ثابت کرکے دیتا ہوں،جس ایوان میں امریکی کانگریس کی قرارداد منظور کی گئی، اسی ایوان میں غزہ پر حملے کیلئے اسرائیل کے حق میں زیادہ تعداد میں قرارداد منظور کی گئی۔وہاں لابنگ فرم ہائر کی جاتی ہیں، پچھلے دنوں جب میچ کے دوران جہاز ہائر کیا گیا تو کروڑوں ڈالر دیئے گئے، بسو ں پر پاک فوج کے خلاف جس طرح تشہیر کی گئی۔ وہاں پر پی ٹی آئی کا جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سجاد برکی ، ڈاکٹر آصف جو قادیانی فرقے سے تعلق رکھتا ہے وہ اور لوگوں نے مل کر کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ۔ جب آئی ایم ایف کے سامنے کھڑے ہوئے اور مظاہرے کئے وہ بھی ٹھیک تھا؟ پاکستان ایک ایسے خطے میں موجود ہے جس کی اہمیت ہے، جب بھی ٹیک آف کرنے لگتا ہے تو صیہونی طاقتیں کھڑی ہوجاتی ہیں۔گولڈ اسمتھ نے ایٹمی قوت پاکستان کے خلاف اپنی پوری صیہونی یہودی طاقت پیسافنڈنگ کررہا ہے، ارشد شریف نے خود فنڈنگ کا ذکر کیا گیا تھا۔ پاکستان میں پاک فوج کو بیرونی فنڈنگ سے نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کو پتا کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے اس کو سنبھالنے والوں کو کمزور کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی