پاکستان نے منشیات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستانی نائب مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے اقوام متحدہ میں منعقدہ سائیڈ ایونٹ میں منشیات کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے متحدہ حکمت عملی کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ سائیڈ ایونٹ روس، چین، کیوبا، مصر، سنگاپور، پاکستان اور ازبکستان کے مستقل مشنز اور یو این او ڈی سی کی مشترکہ میزبانی میں منعقد ہوا۔ا س موقع پر پاکستان نے منشیات کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ ذمہ داری کے اصول اور سیاسی عزم کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان نے منشیات اور جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر (یو این او ڈی سی) کے کردار کو تسلیم کیا، ادارہ رکن ممالک کو منشیات سے متعلق جرائم کی روک تھام میں مدد دینے کی جامع حکمت عملی کے ساتھ غیر قانونی کاشت پر قابو پانے اور طلب کم کرنے کے اقدامات کرتا ہے۔ اس موقع پر پاکستانی سفیر عثمان جدون نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں منشیات کا مسئلہ عالمی سطح پر صحت، سلامتی، سماجی و اقتصادی ترقی اور معاشرتی فلاح پر سنگین اور مستقل اثرات مرتب کر رہا ہے، پاکستان ایک ذمہ دار عالمی برادری کے رکن کی حیثیت سے منشیات کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے قانونی، پالیسی اور انتظامی ڈھانچہ تشکیل دے رہا ہے۔انکا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان منشیات کے غیر قانونی کاروبار کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اور ایک جامع حکمت عملی کے ساتھ کام کر رہی ہے، محدود وسائل اور تکنیکی مسائل کے باوجود پاکستان منشیات کی اسمگلنگ اور استعمال کے خلاف عملی اقدامات کر رہا ہے۔عثمان جدون نے مزید کہا کہ پاکستان خطے سے افیون اور مصنوعی منشیات کے پھیلا کو روکنے میں ایک فرنٹ لائن ریاست کے طور پر کام کر رہا ہے، پاکستان معاشرے اور دنیا کو غیر قانونی منشیات کے تباہ کن اثرات سے بچانے کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی