سکھر بیراج سے سیلابی ریلا رات گئے کوٹری بیراج پہنچ گیا، بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، سندھ کے ضلع دادو کی منچھر جھیل میں پانی کا دباو مستقل بڑھ رہا ہے،محکمہ آب پاشی کے مطابق کوٹری بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، بیراج کے تمام پشتے محفوظ ہیں اور عملہ الرٹ ہے سیلابی ریلا ساڑھے پانچ اور چھ لاکھ کیوسک کے درمیان ہوگا،سال 2010میں کوٹری بیراج سے 9لاکھ 64ہزار کیوسک کا ریلا گزر چکا ہے، اس لیے خطرے کی کوئی بات نہیں ہے،دوسری جانب سندھ کے ضلع دادو کی منچھر جھیل میں پانی کا دباو مستقل بڑھ رہا ہے، دبا کے نتیجے میں دانستر کے دروازوں کے اوپر سے پانی اوور فلو ہو کر دانستر نہر میں داخل ہو رہا ہے،دانستر نہر کے دروازوں پر پانی کے دبا کے باعث دروازے ٹوٹنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے،اس وقت منچھر جھیل میں پانی کی سطح 122آر ایل سے زائد ہے، دانستر گیٹ کی لمبائی لوہے کی نصب شدہ چادر کے ساتھ 22فٹ ہے، جھیل کے سطح 22فٹ سے زائد ہونے کے باعث پانی گیٹ کے اوپر سے اوور فلو ہو رہا ہے،تھرپارکر کے9دیہات آفت زدہ قرار دیے گئے ہیں، گاوں دریا خان چانڈیو کی قدرتی آبی گزر گاہ اکروڈارو میں طغیانی کے باعث مختلف دیہات زیر آب آچکے ہیں،دادو کی تحصیل خیرپور ناتھن شاہ کے مختلف دیہاتوں میں پانی داخل ہوگیا ہے جس کے بعد سیلاب متاثرین کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،خیبر پختونخوا میں مونڈا ہیڈورکس سیلاب میں بہہ جانے کے باعث ضلع مہمند کے مکین دریائے سوات میں کشتیوں کا پر خطر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی