ملتان کی مقامی عدالت نے سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے الزام میں ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر حکیم شہزاد(المعروف لوہاپاڑ) کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) کے حوالے کر دیا ۔حکیم شہزاد کو سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کریمنل ڈویژن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزم حکیم شہزاد کی موجودہ اہلیہ دانیہ شاہ بھی سماعت کے موقع پرعدالت میں موجود تھیں۔ ایف آئی کے مطابق حکیم شہزاد نے نجی کالج کی طالبہ کے حوالے سے اپنی ویڈیوز میں افواہیں پھیلائیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بارے میں بھی نفرت آمیز ویڈیوز اپ لوڈ کیں۔ایف آئی اے نے استدعا کی کہ ملزم سے متنازع ویڈیوز کی ریکوری اور ساتھی ملزمان کی گرفتاری کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔حکیم شہزاد نے کچھ عرصہ قبل دانیہ شاہ سے شادی کی تھی۔ ایف آئی اے نے جس وائرل ویڈیو کی وجہ سے انہیں گرفتار کیا ہے اس میں حکیم شہزاد چاچا سرائیکی نامی ٹک ٹاکر کو لاہور کے نجی کالج میں رونما ہونے والے مبینہ واقعے پر بات نہ کرنے سے متعلق پوچھتے ہیں جس پر چاچا سرائیکی نامناسب جواب دیتے ہیں۔اس کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں انہوں نے اپنی گفتگو پر معذرت بھی کی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی