i پاکستان

ملکی تاریخ میں پہلی بار بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل دور کرنیکیلئے انقلابی قانون سازی کی گئی، وزیراطلاعات ڈِس لیکسیا کا سامنا کرنے والے بچوں کے لئے خصوصی تربیتی پروگرام شروع کیاجا رہا ہےتازترین

October 29, 2022

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے ڈس۔لیکسیا سے متاثرہ بچوں کو لکھنے پڑھنے کے قابل بنانے والے اساتذہ، تعلیمی اداروں، والدین اور سول سوسائٹی کے ارکان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل دور کرنے کے لئے انقلابی قانون سازی کی گئی ہے،ہفتہ کو جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل (ڈس۔لیکسیا)کو اجاگر کرنے کا خصوصی مہینہ منایا جا رہا ہے۔وفاقی وزیرنے کہاکہ پڑھنے لکھنے کی مشکل کا شکار بچوں کے تخلیقی فن پارے ان کی بے مثال صلاحیتوں کا شاہکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈسلیکسیا معذوری نہیں ہوتی اور معمولی تربیت سے پڑھنے لکھنے اور حروف کو پہچاننے کی مشکل دور ہو جاتی ہے،وزیراطلاعات نے ڈس لیکسیا بچوں کو لکھنے پڑھنے کے قابل بنانے والے اساتذہ، تعلیمی اداروں، والدین اور سول سوسائٹی کے ارکان کو خراج تحسین پیش کیا اورکہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل دور کرنے کے لئے انقلابی قانون سازی کی گئی ہے، اس قانون کا نام ڈِس۔لیکسیا خصوصی اقدامات ایکٹ 2022 ہے جسے پارلیمنٹ منظور کر چکی ہے، ڈِس لیکسیا کا سامنا کرنے والے بچوں کے لئے خصوصی تربیتی پروگرام شروع کیاجا رہا ہے، پروگرام کے تحت اساتذہ کو عالمی معیار کی تربیت دی جائے گی تاکہ پڑھائی لکھائی کی مشکل کو دور کرکے بچوں کی تعلیمی صلاحیتیں بڑھائی جا سکیں،وزیر اطلاعات نے کہاکہ قانون کے تحت تمام تعلیمی اداروں میں ایسے بچوں کی مارپیٹ، ذہنی اذیت یا ہراساں کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے ،قانون کے تحت تمام سکولوں میں ڈِس۔لیکسیا کے حوالے سے مہارت رکھنے والے اساتذہ اور عملہ رکھا جائے گا،ہر سکول میں ڈِس۔لیکسیا تھراپسٹ رکھے جائیں گے ،تربیت یافتہ اساتذہ اور تعلیمی عملہ بھی مقرر ہوگا خصوصی اقدامات پر عمل درآمد کے لئے قانون کی منظوری کے 120 دن کے اندر متعلقہ رولز بنائے جائیں گے،انہوں نے کہاکہ ڈِس۔لیکسیا سے متعلق معلومات اور تربیت پر مبنی خصوصی تحریری مواد بھی تعلیمی اداروں کو فراہم کیاجائے گا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ڈِس۔لیکسیا کے شکار لوگوں میں دنیا کی مشہور ترین شخصیات شامل ہیں، پارلیمانی سیکرٹری زیب جعفر خود بھی ڈِس۔لیکسیا کی مشکل کا سامنا کرچکی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی