ملک کی صف اول کی جامعہ کامسٹیس یونیورسٹی کے امتحان میں اسلامی اقدار کے برخلاف بہن بھائی کے مقدس رشتے بارے غلط سوال دئیے جانے پر ملک بھر شدید غم و غصہ پایا جانے لگا،کامسٹیس یونیورسٹی انتظامیہ نے کسی بھی ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لئے سوال بنانے والے جز وقتی لیکچرار کو نوکری سے نکال کر بلیک لسٹ قرار دیدیا دوسری جانب وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر کے علم میں آنے پر انہوں نے ایکشن لینے کے لئے جامعہ کو مراسلہ لکھ دیا جس پر یونیورسٹی نے کمال مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی اس پر ایکشن لے چکے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کامسیٹس یو۔یورسٹی BEEکے پہلے سمسٹر میں کوئز سوال دیا گیا کہ
”جولی اور مارک بہن بھائی ہیں، وہ کالج سے گرمیوں کی چھٹیوں میں فرانس میں اکٹھے سفر کر رہے ہیں۔اور غیر فطری تعلق قائم کرتے ہیں یکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ یہ بات کسی اور کو نہیں بتانی اور ایسا پھر کبھی نہیں کرنا ۔ کوئز میں پوچھا۔گیا ’بتائیے کہ کیا دونوں نے جو کام کیا وہ درست تھا، اپنے جواب کے لیے مناسب دلائل بھی دیجیے اور اپنے مشاہدے کی حد تک کچھ مثالیں بھی دیجیے“۔اور مضمون 300الفاظ پر مشتمل ہو۔جس پر طلبا و طالبات سراپا احتجاج بن گئے تو یونیورسٹی انتظامیہ نے پانچ جنوری کو جز وقتی لیکچرار خیر البشر کو فوری نوکری سے نکال کر بلیک لسٹ کر دیا جبکہ خیر البشر نے اپنے موقف میں یونیورسٹی کو بتایا کہ یہ سوال پی ایم اے کے نفسیاتی ٹیسٹ کی تیاری کے مواد سے نقل کیا گیا تھا اور کئی بار آئی ایس ایس بی میں آچکا ہے۔دوسری جانب وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو 19جنوری کو خیال آیا۔کہ اس پہ انکوائری کرائی جائے تو انہوں نے کامسٹس یونیورسٹی کو مراسلہ لکھ دیا تاکہ وہ اس معاملے پر خودبری الزمہ ہو۔جائیں 19جنوری کو لکھے گئے وزارتی مراسلے پر فوری ردعمل دینے کے بجائے یونیورسٹی نے دو فروری کو وزارت کو جواب دینا گوارہ کیا اور بتایا کہ ہم پہلے ہی اس پہ ایکشن لے چکے ہیں اور متعلقہ لیکچرار کو نوکری سے نکال کر بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے.(محمداویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی