ملک کے 91اضلاع میں 5سال سے کم عمر کے 24ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچا وکے قطرے پلانے کی مہم پیر 29اپریل سے شروع ہو گئی۔ انسداد پولیو مہم اسلام آباد، پنجاب کے 10اضلاع، سندھ کے 24اضلاع، 26اضلاع میں چلائی جا رہی ہے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے 30اضلاع میں پولیو ٹیمیں گھر گھر جا کر پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین پلائیں گی۔ نیشنل ہیلتھ سروسز پر وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ تمام بچوں کو اس خوفناک بیماری سے محفوظ رکھا جائے۔ ڈاکٹر بھرت نے کہاکہ حالیہ مہینوں میں ملک میں سیوریج کے متعدد نمونوں میں پولیو وائرس کا پتہ چلا ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ وائرس بچوں کی صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے،ڈاکٹر بھرت نے کہا کہ اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے اور بچوں کی حفاظت کا واحد طریقہ ویکسینیشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کے گھروں میں پولیو ٹیمیں بھیج رہے ہیں، اس لیے ویکسی نیٹرز کے لیے اپنے دروازے کھول کر اپنے بچے کو پولیو سے بچا کے قطرے پلائیں۔ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ یہ ایک اہم مہم ہے جو ان اضلاع میں چلائی جا رہی ہے جہاں پولیو وائرس کے پھیلا کا زیادہ خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سال 31 سے زائد اضلاع میں وائرس کا پتہ لگایا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم تمام ہائی رسک اضلاع میں باقاعدگی سے ویکسینیشن مہم چلا رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بچوں میں پولیو کے انفیکشن سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت پیدا ہو۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی