سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملازمت پیشہ افراد پر ٹیکس لگانا مسائل کا حل نہیں،حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھائے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئیشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ محسن نقوی پر تنقید ہورہی ہے اس میں کوئی برائی نہیں، حکومت کو چاہئے کہ ڈسکوز کی نجکاری کرے، ڈسکوز نے ملک کی عوام کو غریب کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نائب وزیراعظم کی قانونی اور اخلاقی کوئی حیثیت نہیں، اسحاق ڈار کی حیثیت بطور وزیرخارجہ ہے، حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھائے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے تحت ریلوے نہیں چلائی جاسکتی، ریلوے کی نجکاری کرنا پڑے گی، 75 سال میں ریلوے میں زوال ہی آیا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی فائیو اسٹار ہوٹل میں ہیں وہ ایک دن وہاں رہیں، آج بھی کسی کو فکر نہیں ہے کہ ملک کس طرف جارہا ہے، کسی کو فکر نہیں ہے کہ آج کے حالات میں کیا کرنا چاہئے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ سوچا جائے کہ ملک کی مشکلات کیسے حل ہوں گی، کیا کسی جماعت کے پاس ملک کی مشکلات کا حل ہے؟ سیاسی جماعتوں کی ناکامی کی داستان ہے، پی ٹی آئی نے بھی بڑے وعدے کیے تھے لیکن ڈیلیور کچھ نہیں کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کیلیے کچھ نہیں کیاجارہاصرف باتیں ہیں، ملک کے مسائل وقت کیساتھ پیچیدہ ہورہے ہیں، اس سیاست سے متفق نہیں جس کا انتخاب ن لیگ نے 2022میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے فیصلے کا حصہ نہیں بننا چاہتا تھا، کوئی بھی جماعت کرسی کے علاوہ بات نہیں کرتی، کسی کو نہیں کہا کہ ہماری جماعت میں آجائیں، مصطفی نوازکھوکھرنے ابھی ہماری جماعت کوجوائن نہیں کیا۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ بغیرسوچ کے بننے والی پارٹی ناکام ہوجاتی ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ کی جماعتوں میں شامل نہیں ہیں، الیکشن سے پہلے پتہ تھا کہ کیا نتیجہ ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی