پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی میں بھارت کیخلاف قرارداد کی مخالفت کر دی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ورکروں نے آئین اور پارلیمنٹ کیلئے قربانیاں دیں، اگر ایوان کو اس طرح چلایا جائے گا تو ہم چلنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر سے متعلق قرارداد کی مخالفت کی، میں قرارداد میں ترمیم لانا چاہتا تھا، ہم نے ہمیشہ آزادی کی تحریکوں کی حمایت کی، کشمیریوں سے پوچھا جائے کہاں جانا چاہتے ہیں۔ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ رکن اسمبلی حاجی امتیاز کو کون لے گیا؟ جو رکن کو برآمد نہیں کر سکتا اس کو سپیکر بننے کا اختیار نہیں، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کشمیر بنے گا پاکستان۔ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ نے مجھے حوالدار کہا ہے، حوالدار پاکستان کا فرسٹ لائن آف ڈیفنس ہے۔ ایاز صادق نے کہا کہ مجھے حوالدار پر فخر ہے، قرارداد کی مخالفت ہوسکتی ہے لیکن بات نہیں ہوسکتی۔ واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی آئین میں ترمیم سے متعلق قرارداد بھی پیش کی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی