پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کے کیس کو خارج کرنے کی استدعا کی ہے۔ مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کے کیس میں نامزد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نااہلی کیس میں ابتدائی جواب جمع کرا دیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے عمران خان نے اپنے خلاف کیس کو خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف پیش کیا ہے کہ بطور رکن اسمبلی آفس چھوڑ چکا، اس لئے میرے خلاف درخواست قابل سماعت نہیں۔ عمران خان نے اپنے جواب میں یہ بھی موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اس درخواست کو نہیں سن سکتی۔ واضح رہے کہ ساجد نامی شہری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقف پیش کیا ہے کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت غلط معلومات فراہم کیں، اور انہوں نے بچوں کی تفصیل میں 2 کا ذکر کیا بیٹی کی معلومات چھپائیں۔ درخواستگزار کے وکیل حسنین ایڈوکیٹ نے دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت اس معاملے کو دیکھ سکتی ہے، خان صاحب ہمیشہ انکار کرتے آئے ہیں کہ میری کوئی بیٹی نہیں۔ لیکن انہوں نے کیلفورنیا میں جو بیان حلفی جمع کروا رکھا اس کی ہم نے تصدیق شدہ کاپی منگوائی ہے اور چیف جسٹس کو پیش کی ہے۔ بیان حلفی چونکہ لاہور سے بن کر گیا تھا اس لیے پاکستانی عدالت اس کیس کو سن سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی