سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ مذاکرات کی گائیڈ لائنز بانی پی ٹی آئی ہی دیں گے، مائنس عمران مذاکرات نہیں ہوں گے۔پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ ابھی تک حکومت سے مذاکرات کی کوئی بات نہیں ہوئی، پارٹی میٹنگ کے اندر مذاکرات کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے جو بھی پیشرفت ہوگی آج شام کو پتا لگ جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے ہماری طرف سے کوئی زبردستی نہیں ہے، اگر کوئی مذاکرات کرنا چاہے تو ٹھیک ہے نا کرنے چاہے تو ان کی مرضی ہے۔ اس موقع پر رہنما تحریک انصاف سینیٹر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ دو تین دن سے یہ تاثر جا رہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے مجبور ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا مذاکرات کا یہ طریقہ نہیں ہوتا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہم کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے ہیں۔سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم پرالزام لگایا جاتا تھا ہم نے مذاکرات کے دروازے بند کیے ہوئے ہیں، ہم نے مذاکرات کے دروازے کھولے ہیں لیکن مذاکرات کے لیے دو شرائط رکھی ہیں وہ پوری کریں ہم مذاکرات کریں گے۔ پی ٹی آئی رہنماء کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی شرط 24، 25 اور 26 نومبر کے احتجاج پر جو کچھ ہوا اس پر کمیشن بنادیا جائے، ہماری دوسری شرط یہ کہ بغیر کسی وجہ کے جن ورکرز کو جیل میں رکھا ہوا ان کو رہا کریں۔سینیٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ اگر یہ دو شرائط مانتے ہیں تو مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، اگر پارلیمانی کمیٹی بات کرنا چاہتی ہے تو وہ بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، جس کے پاس بات کرنے کا اختیار ہے وہ آئے ہم بات کرنے کو تیار ہیں۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی