گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ معیشت درست سمت پر گامزن ہے، مہنگائی ستمبر 2024 میں 6.9 فیصد رہ گئی ہے، بیرونی خسارہ بھی نمایاں طور پر کم ہوا ہے، پاکستان سمیت عالمی،ابھرتی ہوئی معیشتوں کو چیلنجز درپیش ہیں، چیلنجز سے نمٹنے کے لیے لازمی پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے۔اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس میں گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد کی عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات ہوئی۔ واشنگٹن میں منعقدہ تقریبات میں گورنراسٹیٹ بینک شریک ہوئے، تقریبات میں گورنراسٹیٹ بینک نے عالمی ریٹنگ ایجنسیوں اور عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔ملاقات میں گورنر اسٹیٹ بینک نے معاشی اشاریوں کی بہتری کا جائزہ پیش کیا، گورنر اسٹیٹ بینک نے امید افزا اقتصادی منظر نامے کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اب واضح طور پر نیچے جا رہی ہے، بیرونی کھاتہ نمایاں طور پر بہتر ہوا، معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ معیشت درست سمت پر گامزن ہے، مہنگائی ستمبر 2024 میں 6.9 فیصد رہ گئی ہے، بیرونی خسارہ بھی نمایاں طور پر کم ہوا ہے۔ ہدف زرِ مبادلہ ذخائر کو جون 2025 کے آخر تک 13 ارب ڈالرز تک پہنچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ رقوم کی آمد میں بہتری نے زرمبادلہ ذخائر 11 ارب ڈالر تک پہنچا دئیے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر جنوری 2023 میں 3.1 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ زرمبادلہ ذخائر کو جون 2025 کے آخر تک 13 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔ جمیل احمد کا کہنا ہے کہ مہنگائی عروج پر پہنچنے کے بعد اب واضح طور پر نیچے جا رہی ہے، معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں، معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مئی 2023 میں مہنگائی 38 فیصد تھی جبکہ 2024 میں 6.9 فیصد رہ گئی، مشکل حالات کے باوجود پچھلے 12 ماہ کے دوران بیرونی کھاتہ خاصہ بہتر ہوا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی