آئی ایم ایف حکام نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، پاکستان جب کہے کا فنڈ مہیا کیاجائے گا، ایس بی اے کا آخری جائزہ مکمل کرلیا گیا، اب بورڈ کے سامنے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا،محصولات میں اضافہ حکومت کو قرضوں کی صورتحال سے نمٹنے کی اجازت دے گا، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کیلئے مزید کام کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف حکام نے مشرق وسطی اور وسطی ایشیا کی معاشی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے بعد پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان کو شدید اقتصادی عدم توازن کو دور کرنے اور ملکی معاشی استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی، میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنا ہے اوربجٹ خسارے کی سطح کو کم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو کی صورتحال کو بہتر بنا کر مالیاتی صورتحال کو مضبوط بنانے پر کام جاری رکھا جائے، محصولات میں اضافہ حکومت کو قرضوں کی صورتحال سے نمٹنے کی اجازت دے گا۔ حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے سماجی مدد فراہم کرنے کے منصوبے میں مزید بہتری لائی جاسکتی ہے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کیلئے مزید کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے، جب پاکستان کہے گا فنڈ مدد فراہم کیا جائے گا، پاکستان کے دو طرفہ شراکت دار بھی پاکستان کو اضافی مالی مدد فراہم کرنے کے پروگرام کے منتظر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی