امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہہم ایف بی آر کے ہزاروں ملازمین پالیں یا کرپشن کو بھگتیں، ایف بی آر سے ہمیں 1300ارب روپے بچا کردیا جائے، پاکستان میں گئے گزرے حالات میں بھی صلاحیت موجود ہے، ایک محکمے کی کرپشن کم ہوتو بجلی کے بل بہت زیادہ کم ہوسکتے ہیں، ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے،اپنا حق چاہتے ہیں جو ہر صورت لے کر رہیں گے۔راولپنڈی میں دھرنے کے 14ویں روز کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بعد تنخواہ کی حیثیت اب رہ کیا گئی ہے؟، آٹا،چینی ،دال ،سٹیشنری اور ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا ہے، مڈل کلاس اور سفید پوش لوگ کہاں جائیں گے؟ کیا لوگ ڈاکو بن جائیں،نوجوانوں کو اس کام پر نہ لگاو۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو کھلی چھوٹ،عدالتی اختیارات دے دیئے گئے ہیں، یکسپورٹر کہتا ہے ہم ٹیکس دے سکتے ہیں، ایکسپورٹر چاہتے ہیں ڈائریکٹ ٹیکس لے لیں ،ایف بی آر کا دھندا شامل نہ ہو، آپ کرپشن کی جانب کیوں دھکیلنا چاہتے ہیں؟ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے 25ہزار ملازمین ہیں، ایف بی آر میں 1299ارب روپے کی کرپشن سامنے آئی، جو پیسے ٹیکس میں شامل ہونے تھے ان ٹیکس دہندگان کو رشوت لیکر چھوڑ دیا گیا،ہم ایف بی آر کے ہزاروں ملازمین پالیں یا کرپشن کو بھگتیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ایف بی آر سے ہمیں 1300ارب روپے بچا کردیا جائے، پاکستان میں گئے گزرے حالات میں بھی صلاحیت موجود ہے، ایک محکمے کی کرپشن کم ہوتو بجلی کے بل بہت زیادہ کم ہوسکتے ہیں، یہ جال پورے پاکستان کو برباد کررہا ہے، جو محکمہ اٹھا کر دیکھ لیں اس میں کرپشن نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا پرامن دھرنا ہے ہم نے اب تک حالات کو پوری طرح کنٹرول میں رکھا ہے، پاکستان مزید کسی انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، یہ دھرنا ایک بڑے جلسہ مارچ میں تبدیل ہوگا، 2ہفتے مکمل ہونے پر ہم ایک زبردست جلسہ کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہر پاکستانی دھرنے میں شریک ہوکر پرامن سیاسی جدوجہد کو فروغ دیں، ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے،اپنا حق چاہتے ہیں جو ہر صورت لے کر رہیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی