سندھ ہائیکورٹ نے سالوں سے لاپتہ شہریوں سے متعلق کیس میں سرکاری حکام کو ملک بھر کے حراستی مراکز سے رپورٹس حاصل کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جس دوران سرکاری وکیل اور کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو پیش رفت سے آگاہ کیا۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جبری گمشدہ شہریوں کے اہلخانہ کی مالی معاونت کردی گئی ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو مزید بتایا کہ پاپوش نگر سیلاپتا شہری عادل خان کی جےآئی ٹیز میں جبری گمشدگی کا تعین ہوچکا ہے، شہری کے اہلخانہ کی سندھ حکومت کی جانب سے مالی معاونت بھی کردی گئی ہے۔ اس دوران ایک خاتون نے عدالت میں بتایا کہ شوہر 8 سال سے لاپتہ ہے،کئی برس سے عدالتوں اور پولیس اسٹیشنز کے چکر کاٹ رہے ہیں، اب تک پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی اور نہ ہی اب تک کوئی سراغ لگایا گیا۔ عدالت نے لاپتا شہری امین الیاس سمیت دیگر لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے لیے مثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور شہریوں کی ٹریول ہسٹری معلوم کرنے کا حکم بھی دیا۔عدالت نے ملک بھر کے حراستی مراکز سے رپورٹس حاصل کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی اور درخواستوں پر مزید سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی