لاپتہ شخص عتیق الرحمان کے 10 سال پرانے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد میں حکومتی عدم دلچسپی پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو 10 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا، لاپتہ افراد کمیشن نے 21 مارچ 2014 کو عتیق الرحمان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومت کی 10 سال پرانے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد میں عدم دلچسپی انتہائی مایوس کن ہے، حکومت کا یہ رویہ بدانتظامی کی علامت ہے، بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا بھی باعث ہے۔ حکم نامہ میں کہا گیا کہ عدالت کے پاس اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر طلب کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں، اٹارنی جنرل عدالت کو بتائیں کہ آیا حکومت جبری گمشدگی کے خطرے کا خاتمہ چاہتی بھی ہے کہ نہیں؟ حکم نامہ میں مزید کہا گیا اٹارنی جنرل عدالت کو بتائیں کہ لاپتہ افراد کے لواحقین امید بحال رکھیں یا اپنے بنیادی حقوق کیلئے لڑنا چھوڑ دیں؟ ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی