لاہور میں چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیرین نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے ورثے، دستکاری، ثقافت کو جاننے کے لیے مربوط ہوتے جائیں گے ، آئندہ سال چین پاکستان سیاحت اور تبادلے کا سال ہو گا ،چین بیجنگ میں گندھارا آرٹ نمائش کی میزبانی کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق چین کے غیر محسوس ثقافتی ورثے کی دو روزہ نمائش لاہور کی آرٹ گیلری میں منعقد ہوئی، جہاں آرٹ کے شائقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ لاہور ایک ثقافتی اور ورثے کا شہر ہے جو پوری دنیا میں مشہور ہے۔ یہ نمائش 6 دسمبر کو شروع ہوئی۔ لاہور میں چینی قونصل خانہ نے نمائش کا اہتمام کیا ، جس کا موضوع تھا ''چینی ثقافت اور روایتی دستکاری۔ اس موقع پر لاہور میں چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیرین نے کہا کہ یہ نمائش پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان گہری ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کا ایک مظہر ہے کیونکہ ہم جتنا زیادہ ایک دوسرے کے ورثے، دستکاری، ثقافت کو جاننے کے لیے مربوط ہوتے جائیں گے۔ غیر محسوس دانشورانہ دولت کے طور پر، ہم لاک اسٹپ میں اتنا ہی بہتر کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اس طرح کے ثقافتی رشتے کو مضبوط کرنے کے لیے قونصل خانہ مستقبل میں بھی اس طرح کی موضوعاتی نمائشوں کا انعقاد جاری رکھے گا۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ آئندہ سال چین پاکستان سیاحت اور تبادلے کا سال ہو گا اور چین بیجنگ میں گندھارا آرٹ نمائش کی میزبانی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ چھوٹی سی نمائش چین پاکستان سیاحت اور تبادلے کے سال کے لیے ایک اچھے نقطہ آغاز کے طور پر کام کرے گی اور ہمارے لوگوں کے دل ایک ساتھ دھڑکیں گے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوںنے کہا ثقافتیں متنوع ہیں، اور تہذیبیں مختلف ہوتی ہیں۔ تاہم، وہ تنازعات یا تصادم کے لیے نہیں بنائے گئے ہیں۔ ثقافتوں اور تہذیبوں کا حتمی مقصد مکالمہ، رواداری، پرامن بقائے باہمی، ہم آہنگی، اور مشترکہ ترقی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ نمائش ہماری روایتی دوستی کو مستحکم کرنے اور ہمارے دوطرفہ تعاون اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے مقصد کو صحیح طریقے سے پورا کرے گی۔ گوادر پرو کے مطابقانہوں نے پاکستان (چین) شیڈونگ چیمبر آف کامرس اور الحمرا آرٹس کونسل کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری، آئی آئی آر ایم آر کے چیئرمین محمد مہدی، صدر یاسر حبیب خان، سابق سفارت کار، چائنہ اوورسیز ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور دیگر معززین نے نمائش میں شرکت کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی