وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر محکمہ جنگلات کی جانب سے قبضہ مافیا کے خلاف جاری آپریشن میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ نے مظفر گڑھ میں محکمہ جنگلات کی اراضی پر غیر قانونی قابض ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ تفصیل کے مطابق محکمہ جنگلات کی 82 ایکڑ اراضی 1947 سے جرائم پیشہ عناصر کے قبضے میں تھی، جسے 14 دسمبر 2024 کو ایک گرینڈ آپریشن کے دوران واگزار کروا لیا گیا۔ آپریشن کے دوران شدید مزاحمت کے باعث محکمہ جنگلات کے پانچ اہلکار زخمی ہوئے۔ محکمہ جنگلات نے واقعے کے بعد تھانہ محمود کوٹ میں 24 نامزد اور 15 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا، جس کے نتیجے میں 22 ملزمان گرفتار ہوئے۔ ملزمان نے اپنی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ سے رجوع کیا، تاہم عدالت نے 18 فروری 2025 کو کیس کی سماعت کے بعد ملزمان کی ضمانت مسترد کر دی اور گرفتاری کا فیصلہ برقرار رکھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سرکاری اراضی کو ناجائز قبضے سے واگزار کروانے کا عمل جاری رہے گا اور ملزمان کو کسی قسم کی قانونی رعایت نہیں دی جائے گی۔دوسری جانب سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے مشن کے تحت قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈان مزید تیز کیا جائے گا تاکہ سرکاری زمینوں کو ہر صورت واگزار کروایا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی