لاہور ہائی کورٹ نے خواتین کے قومی شناختی کارڈ پر والد کا نام برقرار رکھنے کے لیے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ قواعد میں ترمیم کا حکم دے دیا۔لاہور ہائی کورٹ نے محکمہ امیگریشن اور پاسپورٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ خواتین کو کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر اپنے والد کا نام رکھنے کی اجازت دینے والے قوانین میں تین ماہ میں ترمیم مکمل کرے۔ جسٹس عاصم حفیظ نے یہ حکم مہر بانو لنگڑیال کی جانب سے دائر درخواست پر سنایا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایک شادی شدہ خاتون کو اپنی شناختی دستاویزات پر اپنے والد کا نام رکھنے کا حق ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی