لاہور کی انسداد دہشت گردی نے زمان پار ک کے باہر پولیس پر حملہ کرنے کے مقدمے میں پی ٹی آئی لاہور چیپٹر کے سیکریٹری جنرل اویس یونس کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا جبکہ ممبر صوبائی اسمبلی امتیاز شیخ کو ظلے شاہ قتل کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔جمعرات کو ریسکورس پولیس نے اویس یونس کو جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی جیل میں شناختی پریڈ مکمل ہو چکی ہے اور اسے استغاثہ کے گواہوں نے پہچان لیا ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ تفتیش کے لیے یونس کا 20 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔پی ٹی آئی کے وکیل نے ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت سے ملزم کو کیس میں بری کرنے کا کہا، انہوں نے بتایا کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو ایک سال پرانے کیس میں صرف سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لیے بد نیتی پر گرفتار کیا ہے۔تاہم جج عرفان حیدر نے پی ٹی آئی رہنما کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ انہیں 14 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔اس کیس میں پی ٹی آئی کے رہنمائوں اور کارکنوں پر الزام ہے کہ جب نیب کی ٹیم 2023 میں سابق وزیراعظم عمران خان کو کرپشن کیس میں گرفتار کرنے زمان پارک پہنچی تو انہوں نے پولیس پر پیٹرول بم سے حملہ کیا۔اس کے علاوہ پولیس نے ممبر قومی اسمبلی شیخ کو بھی ظلے شاہ قتل کیس میں جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت کے سامنے پیش کیا۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کی مزید تحویل کی ضرورت نہیں، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے۔جج نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کو 14 دن کے لیے جوڈیشل لاک اپ بھیج دیا اور تفتیشی کو آئندہ سماعت سے قبل تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔پولیس نے پی ٹی آئی کے متعدد رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف سڑک حادثے میں پارٹی کارکن علی بلال عرف ظلے شاہ کی موت سے متعلق شواہد چھپانے اور چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا جبکہ پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ کارکن کو پولیس حراست میں مارا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی