کراچی میں سچل کے علاقے اسکیم 33 جمالی پل کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 9 بچوں کا باپ جاں بحق ہوگیا، رواں سال ڈاکوئوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 101 ہوگئی۔ مقتول کی لاش قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی جہاں اسکی شناخت 61 سالہ سید محمد انورشاہ ولد شاہت شاہ کے نام سے کی گئی جو مکان نمبر 887 دستگیر کالونی لطیف آباد حیدر آباد کا رہائشی اور9 بچوں کا باپ تھا۔مقتول انورشاہ کے برادرنستبی سید ظفرشاہ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اوران کا مقتول بہنوئی جمالی پل بندو خان ہوٹل کے قریب موجود ورکشاپ کی بالائی منزل پرسوئے ہوئے تھے، صبح چاربج کر20 پرورکشاپ کے باہرکسی کی موجودگی محسوس کرکے مقتول نے آوازلگائی تومیں بھی اٹھ گیا ورکشاپ کے باہرممکنہ طورپرچوری یا ڈکیتی کی غرض سے آئے 2 ملزمان موجود تھے۔مسلح ملزمان نے انہیں نیچے اترکرآنے کا کہا توبہنوئی نے چھت پرپڑا پتھر مسلح ملزمان کومارا تو ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے باعث بہنوئی کوایک گولی بازوکوچھوتی ہوئی پیٹ میں جا لگی اوروہ موقع پرہی جاں بحق ہوگئے، مسلح ملزمان لوڈنگ رکشہ اپنے ساتھ لائے تھے، فائرنگ کے بعد ملزمان موقع سے فرارہوگئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ مقتول انورشاہ 6 نومبرکو حیدر آباد سے ملازمت کے سلسلے میں کراچی آئے تھے، مقتول کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، مقتول کے برادرنسبتی نے پولیس اوراعلی حکام سے انصاف فراہم کرنے اورواقعے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا کرانہیں گرفتارکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب ایس ایچ اوسچل اورنگزیب خٹک کے مطابق جائے وقوع سے تیس بور پستول کے 2 خول ملے ہیں جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ورکشاپ میں اوزار اور لوہے کے علاوہ کوئی سامان موجود نہیں ہے اور نہ ہی مقتول اوراس کے برادر نسبتی سے کوئی لوٹ مار ہوئی، انہوں نے بتایا کہ ممکنہ طور پر ڈاکووں کی فائرنگ ہوسکتی ہے تاہم پولیس کوواقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ زیادہ لگتا ہے، پولیس اس حوالے سے مختلف پہلووں پر تفتیش کررہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی