i پاکستان

کراچی کی رہائشی مہرین بلوچ کی بچیوں کی بازیابی کاکیس، سپریم کورٹ کاسندھ پولیس کو ایک ماہ میں بچیوں کی بازیابی کا حکمتازترین

January 27, 2023

سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر بڑوں کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی،نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں کراچی کی رہائشی مہرین بلوچ کی بچیوں کی بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے 5سال سے بچیوں کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ پولیس کو ایک ماہ میں بچیوں کی بازیابی کا حکم دے دیا،دوران سماعت چیف سیکرٹری سندھ نے بھی بچیوں کی عدم بازیابی کو پولیس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ اعلی ترین سطح پر بازیابی کی کوشش کر رہے ہیں، جے آئی ٹی میں آئی بی کے ساتھ آئی ایس آئی اور ایم آئی اہلکاروں کو بھی شامل کیا ہے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ بااثر افراد نے نہ صرف بچیوں کے اغوا میں مدد کی بلکہ ملزم کو تحفظ بھی دیا، عدالت ریاستی اداروں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے، اس لئے ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بنیادی حقوق کا تحفظ کریں گے، سیاسی حالات میں آئینی ادارے صرف آئین و قانون کے مطابق کام کریں، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے لاپتہ افراد کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوتی تو آج یہ کیس نہ سننا پڑتا، کسی کو تو جوابدہ ہونا ہی پڑے گا، نام بتائیں کون ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی کریں گے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ریاستی اداروں کے خلاف کارروائی کرنا اچھا عمل نہیں ہوگا،جسٹس عائشہ ملک نے کہا کیا ایک شخص اتنا مضبوط ہے کہ پورے سسٹم کو ناکام بنا دیا ہے،جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے تسلیم کریں کہ انتظامیہ میں اہلیت ہی نہیں کہ شہریوں کی حفاظت کر سکے، پانچ سال سے بچیاں غائب ہیں کوئی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں، لاپتہ افراد کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوتی تو آج یہ کیس نہ سننا پڑتا، لاپتہ افراد کے معاملے پر بڑوں کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی،عدالت نے سندھ پولیس کو ایک ماہ میں بچیوں کی بازیابی کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی