کراچی کے علاقے بفرزون میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے دس سالہ بچے کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں دفعہ 320 شامل کی گئی ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ مقدمہ تھانہ تیموریہ میں متوفی صائم کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ مدعی کا بیٹا واٹر ٹینکر کی ٹکر سے جاں بحق ہوا، ٹینکر فیکٹری میں پانی فراہم کرنے آیا تھا۔مقدمہ میں دفعہ تین سو بیس شامل کی گئی ہے اور پولیس نے ڈرائیور کو باقاعدہ طور پر گرفتار کرلیا۔بچے کے تایا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچہ فلٹرپلانٹ سیپانی بھرنے گیا تھا ٹینکر سے نہیں، فلٹر پلانٹ کے قریب موجود ٹینکر نے بچے کو کچل دیا، پابندی کے باوجود واٹر ٹینکرز کو روکنے والا کوئی نہیں، جاں بحق صائم 5 بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔متوفی بچے کے تایا کا کہنا تھا کہ واٹر ٹینکر دن کے اوقات میں بھی رہائشی علاقوں میں دندناتے پھرتے ہیں، جو حادثات کا باعث بن رہے ہیں۔متوفی صائم کے نانا نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ہیوی ٹریفک پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔گذشتہ روز کے بی آر سوسائٹی میں واٹر فلٹرپلانٹ سے پانی لیکر نکلنے والا صائم واٹر ٹینکر کی زد میں آکرموقع پرجاں بحق ہوگیا تھا، اہل علاقہ نے واٹر ٹینکر ڈرائیور پر تشدد کیا اور ٹینکر کے شیشے توڑ دئیے تھے۔واضح رہے رواں سال شہر کے مختلف علاقوں میں اب تک ایک سو تئیس افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی