قومی اسمبلی میں حکومت کورم پورا نہ کرسکی جس کے باعث اجلاس کی کاروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی صدارت میں ہوا،ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا تو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے بات کرنے کی اجازت مانگی، اجازت ملنے پرخورشید شاہ نے ڈپٹی اسپیکر سے اجلاس مقررہ وقت پر شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیارہ بجے سیشن ہیتو آپ کرسی پر گیارہ بجے آئیں وقت پر پارلیمنٹ کو چلائیں، اس کو وقت پر شروع کریں،ڈپٹی اسپیکر نے ایک سوال کا جواب دینے کے لئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کا نام پکارا، تاہم مرتضی جاوید عباسی ایوان میں موجود نہیں تھے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ چیف وہپ کو ایوان میں موجود ہونا چاہئے اگر وہ اتنا لیٹ آتا ہے تو باقی ممبران کاکیا ہوگا، تھوڑی دیر بعد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ایوان میں آگئے تاہم رکن اسمبلی غوث بخش مہر نے کورم کی نشاندہی کر دی، اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کرائی،کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی