قومی ادارہ صحت نے ہیٹ ویو اور سن اسٹروک سے متعلق ایڈوائزری جاری کر دی۔قومی ادارہ صحت کے مطابق ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہواہے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے۔این آئی ایچ کے مطابق گرمی کی لہر کے خطرات اور اثرات میں اضافہ ہو رہا ہے، ادارے نے ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے بیماری اور اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ہیٹ اسٹروک سے متعلق فوری ضروری اقدامات کیے جائیں، براہ راست سورج کی روشنی میں جانے سے گریز کیا جائے۔ہیٹ ویو اور سن اسٹروک سے متعلق ایڈوائزری کے مطابق ڈی ہائیڈریشن سے بچنا ہیٹ اسٹروک کی پیچیدگیوں کو روک سکتا ہے، قومی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت کی وجہ سے ٹائیفائیڈ بخار بھی پھیل سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی