کولمبیا میں پہلی مرتبہ بچوں کے استحصال کے خاتمے کے لیے منعقدہ عالمی کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب سارہ احمد نے شرکت کی۔عالمی کانفرنس کا انعقاد حکومت کولمبیا کی جانب سے سویڈن کی حکومت، یونیسیف، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اشتراک سے کیا گیا۔ چیئرپرسن سارہ احمد نے عالمی کانفرنس میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے پاکستان کا موقف اور عہد نامے پیش کیے۔ کولمبیا کے صدر نے عالمی وزارتی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ عالمی کانفرنس میں پاکستان سمیت 143 ممالک کے وزرا نے شرکت کی جس میں بچوں کے تحفظ کے قوانین کے نفاذ، چائلڈ میرج، چائلڈ پروٹیکشن سسٹم کی بہتری، بچوں پر جسمانی سزاں کی روک تھام اور بچوں کے حقوق پر گفتگو کی گئی۔عالمی کانفرنس میں چیئرپرسن سارہ احمد کے ہمراہ نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چائلڈ کی چیئرپرسن عائشہ رضا فاروق بھی موجود تھیں۔چیئرپرسن سارہ احمد کا کہنا تھا کہ کولمبیا میں پہلی مرتبہ بچوں کے استحصال کے خاتمے کے لیے منعقدہ عالمی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی میرے لیے اعزاز کی بات ہے، چائلڈ پروٹیکشن بیورو استحصال کا شکار بچوں کے تحفظ کے لیے پریونشن اور رسپانس پر کام کر رہا ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو ایک سال میں تقریبا دس ہزار استحصال کا شکار بچوں کو ریسکیو کرنے کے بعد ان بچوں کی ویلفیئر کے ذریعے خودمختار بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے یونیسیف کی سپورٹ اور تعاون فراہم کرنے پر شکریہ ادا کرتی ہوں، پاکستان میں بچوں کے حقوق اور استحصال سے بچا کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بچوں کا استحصال ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو پاکستان اور دنیا کے تمام ممالک سے بچوں کے استحصال کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ میرا مقصد ہے کہ پاکستان میں ہر بچہ محفوظ، خودمختار اور آزاد شہری کے طور پر زندگی گزارے۔ بچوں کے تحفظ کے قوانین کا نفاذ اور محفوظ ماحول بچوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے، میں اس کام میں وزیر اعظم پاکستان، وزیراعلی پنجاب اور تمام ریاستی اداروں کی سپورٹ کی شکر گزار ہوں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی