وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ کوئی قانون و آئین سے بالاتر نہیں، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور ڈھال بنانا ناقابل برداشت ہے ، اس کی اجازت نہیں دی جائیگی، پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے ، ترقی کے دشمنوں کو منہ کی کھانی پڑے گی،آئین پاکستان ہر چیز پر مقدم ہے، اپنی ذات کو پاکستان کے مفاد پر قربان کرنا پڑے توکوئی دریغ نہیں،بدقسمتی سے پچھلے چار برسوں میں ٹرانسمیشن لائنوں پرکوئی کام نہیں ہوا، چین ہماری مشکلات جانتا ہے وہ پوری طرح تعاون کر رہا ہے ، وقت آگیا ہے کہ سی پیک کو پوری طرح سے آگے بڑھایا جائے،دہائیوں کی محنت، پلاننگ اور مربوط حکمت عملی کی بدولت تھر کا صحرا صنعت میں بدل چکا ہے، ریت کے میدانوں سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے، یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کا موجب بنیگا اور بن رہا ہے۔ تھرپارکر میں شنگھائی الیکٹرک منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ ایک خوشی کا دن ہے کہ آج ہم سب نے مل کر تھر کے اس صحرا میں 330 میگاواٹ ایک منصوبہ تھل نووا، 1330 میگاواٹ کا ایک اور منصوبے اور کوئلہ نکالنے کے ایک منصوبے کا افتتاح کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں کی محنت کے بدولت آج تھر کے ریتیلے میدان میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، تھر کا کوئلہ ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ آج یہ کہہ رہے ہیں کہ تھر کوئلے کی بنیاد پر بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ نہیں بننا چاہیے وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے مخالف ہیں، اگر یہی بجلی درآمد شدہ کوئلوں سے بنائی جائیتو پاکستان کے اربوں ڈالر خرچ ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان منصوبوں کی بدولت یہاں ہزاروں لاکھوں لوگ برسرروزگار ہوں گے، صوبے سندھ پہلے بھی کراچی جیسے کماو شہر کے حوالے سے جانا جاتا ہے، کاشتکاری کے حوالے سے بھی پنجاب کے بعد سندھ اہم صوبہ ہے، اب تھر میں یہ منصوبے آنے والے برسوں میں پاکستان کی معیشت کو بیپناہ تقویت پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے پیدا ہونے والی بجلی کو پاکستان کے طول و عرض میں پہنچانے کے لیے ٹرانسمیشن لائنز پر کام تیزی سے جارہی ہے، بدقسمتی سے اس پر گزشتہ 4 برسوں میں بالکل کام نہیں کیا گیا، مگر اب ٹرانسمیشن لائنز پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان شا اللہ 30 اپریل تک یہاں ٹرانسمیشن لائنز لگ جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تھرکول کی صورت میں سی پیک کا سورج پوری آب و تاب سے چمک رہا ہے، تمام تر مشکلات کے باوجود سی پیک میں تعاون پر چین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے تھرپارکر میں کوئلے سے چلنے والے 1650 میگاواٹ بجلی کے 2منصوبوں کا افتتاح کیا جس سے کوئلے سے پیداہونے والی بجلی کی پیداوار 3300 میگاواٹ ہو جائے گی۔ سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اسلام کوٹ تھر کاایک روزہ دورکیا اور 330 میگاواٹ تھل نووا تھر اور 1320 میگاواٹ شنگھائی الیکٹرک منصوبوں کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزرا چوہدری سالک حسین، احسن اقبال، انجینئر خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ، چینی نائب ناظم الامور پانگ چن شوئی اورسندھ کے وزیرِ توانائی امتیاز احمد شیخ بھی موجود تھے۔ یہ منصوبے 3.53 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے تعمیر کیے گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی