بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 1935 کے ہولناک زلزلے کے 88 سال بعد بلڈنگ کوڈ ایکٹ میں ترمیم کر دی گئی۔ کوئٹہ میں 1937 بلڈنگ کوڈ ایکٹ میں ترمیم کے بعد شہر میں بلند عمارتوں کی تعمیر کو مشروط اجازت دی گئی ہے۔ کوئٹہ میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کیو ایم سی حکام کہتے ہیں بلڈنگ کوڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں تاہم نئے بلڈنگ کوڈ ایکٹ کی پاسداری ہو تو عمارتیں تعمیر کی جا سکتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں نئے بلڈنگ کوڈ میں عمارت کی تعمیر کو مختلف مراحل سے گزار ا جاتا ہے۔تمام پہلوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر انہیں زلزلے کی شدت برداشت کرنے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے حکام کے مطابق 2007کے بلڈنگ کورڈ ایکٹ میں سوائل ٹیسٹنگ، زیر زمین سریوں کا جھال، زمین کی چھوڑئی او رلمبائی سمیت دیگر نکات پرکھے جاتے ہیں جس کے بعد بلند عمارت کی تعمیر کی اجازت کی جاتی ہے تاہم اگر بلڈنگ کوڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی تو یہ غفلت بڑی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ خیال رہے کہ 1935 کے ہولناک اور تباہ کن زلزلے نے ایک ہی جھٹکے میں لٹل پیرس کہلانے والے کوئٹہ شہرکو ملیہ میٹ کر دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی