شرح سود میں کمی کی بدولت ستمبر میں 227 ارب 54 کروڑ روپے اور اگست میں 227 ارب 30 کروڑ روپے کے مقابلے اکتوبر میں آٹو فنانسنگ ماہ بہ ماہ مسلسل دوسرے مہینے 3.7 فیصد بڑھ کر 236 ارب روپے ہوگئی۔تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بقایا قرضوں میں سال بہ سال 10.7 فیصد کی کمی آئی ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق ستمبر میں آٹو فنانسنگ کو 27 ماہ کے بعد بحال کیا گیا۔ جون 2022 میں، یہ 368 ارب روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی لیکن بلند شرح سود نے آٹو فنانسنگ کو دبا میں رکھا۔اسٹیٹ بینک نے 10 جون سے شرح سود کو کم کرنا شروع کیا اور اسے 22 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کردیا، جس کے بعد 29 جولائی کو 19.5 فیصد، 12 ستمبر کو 17.5 فیصد اور 4 نومبر کو 15 فیصد تک کردیا گیا۔رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں مجموعی طور پر کار، ایس یو وی، وینز اور پک اپ کی فروخت 50 فیصد بڑھ کر 40 ہزار 693 یونٹس تک پہنچ گئی، کیونکہ نجی بینک بھی مختلف مقررہ نرخوں کی پیشکش کرتے ہیں جس کے بعد مقامی اسمبلرز قیمتوں میں چھوٹ دیتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی