خیبرپختونخوا میں موسمیاتی تبدیلیاں تباہی پھیلانے لگیں، دیر بالا میں سکول سے واپس جاتے وقت3 بچیاں ریلے میں بہہ گئیں۔ ایک نعش مل گئی جبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔ندی نالوں میں طغیانی کے باعث مختلف اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ سکول 3 روز کیلئے بند رہیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے دیگر صوبوں سمیت خیبر پختونخوا میں موسمیاتی تبدیلیوں نے حالات کو تبدیل کردیا ،بالائی علاقے چترال ،گلگت بلتستان کے پہاڑوں کی چوٹیوں پر موجود برف اور منجمد گلیشئیر تیزی سے پگھلنے لگے، صوبہ بھر میں حالیہ بارشوں سے مختلف اضلاع میں جانی ومالی نقصانات ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ 23 اضلاع کومون سون کے لیے مزید 30 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری کیے ہیں، جن میں ٹانک کیلیے 3 کروڑ، نوشہرہ 3 کروڑ،ڈی آئی خان 2 کروڑ،کرک 2 کروڑ، مانسہرہ 2، بونیر، کوہاٹ ، دیرلوئر کو 1کروڑ 50 لاکھ، دیراپر،لکی مروت،چترال اپر،شانگلہ، صوابی، سوات،بنوں،جنوبی وزیرستان،ابیٹ آباد،پشاور اورچارسدہ کو ایک ایک کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلابوں کے باعث گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف واقعات میں 60 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 117کے قریب افراد زخمی ہوئے، صوبہ بھر میں 11ہزارسے زائد گھروں کو نقصان پہنچا جن میں 7ہزار 510 گھر مکمل تباہ جبکہ 4 ہزارسے زائد کو جزوی نقصان پہنچا، ماہرین کے مطابق جنگلات کی بے دریغ کٹائی سمیت بڑھتی ہوئی آلودگی اور گرمی کی شدت میں اضافہ موسمیاتی تبدیلیوں کی اہم وجوہات ہیں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی