خیبر پختونخوا میں سرکاری وکلا کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی، جس کی وجہ سے عدالتی امور متاثر ہو رہے ہیں۔ ہڑتال کی وجہ سے صوبے میں پراسیکیوشن، پولیس اور سی ٹی ڈی کا مقدمات کے دوران باہمی تفتیش کا عمل رک گیا ہے ۔ مقدمات کی جانچ پڑتال بھی رک گئی ، ہڑتال کے باعث نئے مقدمات میں پیش رفت بھی نہیں ہورہی۔ پرانے مقدمات ٹرائلز نہ ہونے سے قیدیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور جیلوں پر بوجھ بھی بڑھنے لگا ہے۔ معمولی نوعیت کے مقدمات میں ملزمان جیل جا رہے ہیں جب کہ پراسیکیوٹرز ان مقدمات میں تعاون نہیں کر رہا ۔ ہڑتال کے باعث معمولی نوعیت کے کیسز میں سرکاری خزانے میں جمع ہونے والے جرمانے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ ہڑتال کی وجہ سے ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی نہ ہونے کے باعث ہزاروں ملزمان سلاخوں کے پیچھے رہیں گے ۔ ہزاروں ٹرائلز کیسز میں استغاثہ گواہان کے بیانات ریکارڈ نہیں ہو پا رہے۔ دوسری جانب پراسیکیوشن آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم ہونے تک سرکاری وکلا کی ہڑتال جاری رہے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی