رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا کہ آج خاور مانیکا نے بری طرح کے لفظ استعمال کی، جج صاحب کو ان کو روک دینا چاہیے تھا، انہوں نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کی ہیں، ہمیں اس بات کا افسوس ہے، ہمیں پتا ہے کہ آج عدالتوں پر دبا ہے، ا نصاف کے منصب پر بیٹھ کر آپ کو انصاف کرنا چاہیے، یہ صرف التوا کرنے کے طریقے ہیں تاکہ ضمانتیں نا ہوسکیں اور ریلیف نا مل سکے۔ میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے بتایا کہ عدالتوں کو انصاف کرنا چاہیے، جنہوں نے یہ کیس بنایا اس سے پوری پاکستان کی خواتین کی بے توقیری ہوئی ہے، یہ سیاسی بنیادوں پر بنائے ہوئے کیسز ہیں، ہمیں انصاف ملے گا۔ اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ یہ ایک بھونڈی سازش تھی سابق وزیر اعظم اور بشری بی بی کو پابند سلاسل رکھنے کی، یہ کیس ختم ہوچکا ہے، اس کیس کا فیصلہ آج آجانا تھا، الحمد اللہ مجھے ساتھیوں پر فخر ہے کہ جس طرح کی اشتعال انگیز گفتگو کی عدالت میں خاور مانیکا نے اس پر ہمارے ساتھیوں نے تدبر کا مظاہرہ کیا، ہم لوگ عمران خان کی رہائی کے لیے چپ رہے لیکن یہ ہماری کمزوری نہیں ہماری طاقت ہے، جس ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی نہیں ہوگی وہاں ترقی نہیں ہوگی، ہماری استدعا ہے کہ عدالت اپنی جرات کا مظاہرہ کرے جیسے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے خط لکھ کر کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی