شانگلہ سے تعلق رکھنے والے کانکنوں کی رہائی کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے رابطہ بلوچستان حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کان کنوں کے اغوا سے متعلق وزیر اعلی بلوچستان کو آفیشل خط بھی لکھا۔ خط کے متن کے مطابق دہشت گردوں نے بلوچستان کے علاقے مچھ سے 6 کان کن اغوا کیے جن میں سے 4 کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے۔ شانگلہ کے کان کن مائنز کی تین مختلف کمپنیوں کے ساتھ کام کر رہے تھے، اغوا کار بھتہ خوری میں ملوث ہیں جبکہ کوئلے کے مالکان کے ساتھ مالی اور دیگر تنازعات تھے، کمپنیوں اور نتیجتا کارکنوں کو بھی بلیک میلنگ کے طور پر اغوا کیا۔ کمپنیاں نہ تو غم زدہ خاندانوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں اور نہ ہی کارروائی، متاثرین کے اہل خانہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مسلسل مجھ سے رابطہ کر رہے ہیں۔ شوکت یوسفزئی نے وزیر اعلی بلوچستان سے مغویوں کی جلد بازیابی کے لیے اقدامات کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ 13 نومبر کو بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے سے 6 کان کنوں کو اغوا کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق 4 مغوی کان کنوں کا تعلق شانگلہ، ایک کا مچھ اور ایک کا قلعہ عبداللہ سے ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی