جے یو آئی کے رہنماء سینیٹر کامران مرتضی نے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کہا ہے کہ جو چیزیں ہم نے پہلے نہیں مانیں اسے اب دوسری شکل میں لایا جا رہا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضی نے حکومت کی جانب سے مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتنی جلدی آئینی ترامیم نہیں ہوتیں، جو کچھ ہو رہا ہے، وہ درست نہیں ہے۔کامران مرتضی نے مزید کہا کہ بات چیت سے انکار نہیں کرتے، لیکن جو چیز مسترد ہو چکی ہے، اس پر کیا بات ہو گی۔ 26 ویں آئینی ترمیم میں جن چیزوں پر ہمارا اعتراض تھا، اس کو ختم کیا گیا لیکن جو چیزیں ہم نے پہلے نہیں مانیں تو اب اس کو کسی اور شکل میں لایا جا رہا ہے۔ جے یو آئی رہنما نے کہا کہ 26 ترمیم کے وقت کہا گیا تھا، جو ترمیم کروائی جا سکتی تھی، کر لی گئی۔ شاید 26 ویں ترمیم میں کچھ غلطیاں ہیں، جس کو درست کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں اور نہ ہی تحریک انصاف کے ساتھ۔ جن چیزوں کو ہم نے مسترد کیا، وہ دوبارہ منوا لیں گے، تو یہ درست نہیں۔ دیکھا جائیگا کہ بلدیاتی اداروں خود مختار کیسے کیا جا سکتا ہے۔ جس چیز کو درست سمجھیں گے، اس کا فیصلہ کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی