سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جمہوری عمل صبر آزما ہوتا ہے لیکن اس کا پھل میٹھا ہوتا ہے، جمہوریت میں نمبر گیم نہیں ہوتی، جمہوریت میں تعداد کیساتھ ساتھ اتفاق رائے کا ہونا بھی ضروری ہوتا ہے، کسی کا ایک بھی ووٹ ہو اس کی بھی رائے لینا جمہوریت کہلاتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، کچھ مسائل پر مزید گفتگو کی ضرورت ہے، مشاورت کاعمل جاری ہے، اتفاق رائے سے مسورہ تیار ہوجائے گا تو عمل بھی ہو جائے گا، سیاسی جماعتوں کیمقف میں دوریاں ختم کرنے کیلئے وقت لگتا ہے۔ پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ 2006 میں بینظیر بھٹو شہید اور میاں نوازشریف نے آئینی عدالت کا فیصلہ کیا تھا، 24 سال سے عملدرآمد کی کوشش کررہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی