و زیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جب تک سیاستدان لڑتے رہیں گے معاملات حل نہیں کریں گے تو پھر ہائبرڈ نظام ہی ہوگا، پی ٹی آئی 9 مئی اور 24 نومبر کو ناکام ہوئی اب پھر اسی طرح کی تیاری میں ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنے مطالبات کرنے میں حق بجانب ہیں، ہم جب اپوزیشن میں تھے ہمارا بھی یہی مطالبہ تھا کہ نئے انتخابات کروائے جائیں، اس طرح چار سال گزر گئے تھے پھر تحریک عدم اعتماد لے کر آئے تھے، یہ پہلا الیکشن نہیں ہے جس کو اپوزیشن متنازع بنا رہی ہے، ہم نے بھی 2018 میں الیکشن کو متنازع کہا تھا۔ پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کیا پھر دھرنا دیا۔آر ٹی ایس کا معاملہ بھی بڑا پیچیدہ تھا ہمارا مطالبہ تھا کہ ہماری 52 نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئی ہیں۔ لیکن انتخابات کے معاملے کو سیاستدانوں نے ہی ٹھیک کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سیاستدان آپس میں دست وگریباں رہیں گے اور معاملات کو حل نہیں کریں گے۔
جب ڈائیلاگ نہیں کریں گے تو پھر ایسے ہی ہوتا رہے گا۔ جب تک سیاستدان لڑتے رہیں گے معاملات حل نہیں کریں گے تو پھر ہائبرڈ نظام ہی ہوگا، پی ٹی آئی 9 مئی اور 24 نومبر کو ناکام ہوئی اب پھر اسی طرح کی تیاری میں ہے۔ مزید برآں مرکزی رہنما پی ایم ایل این طارق فضل چوہدری نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہنما پی ایم ایل این طارق فضل چوہدری نے کہا کہ کابینہ میں توسیع اس لئے کی گئی کہ بہتر طریقے سے عوام کی خدمت کی جائے اور ملکی مسائل حل کئے جائیں،اب کابینہ میں توسیع ہوئی ہے تو آئندہ کابینہ میں ردوبدل بھی نظر آئے گا، وزرا کو وزارتیں پانچ سال کیلئے نہیں دی جارہی، وزرا کو ٹارگٹ دیئے جائیں گے جووزیر کارکردگی نہیں دکھائے گا وہ گھر جائے گا۔کئی وزرا کے پاس دو دو وزارتیں تھیں، اب دیگر وزرا کو وزارتیں دی گئی ہیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی