وفاقی وزیر برائے دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوجی کورٹس میں ٹرائل کے حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت تھا پچھلی حکومت میں بھی فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہوا ہے ۔ماضی میں بھی عدالیہ نے اس کی توثیق کی تھی ۔ مجھے کہا گیا کہ بنچ ٹوٹ گیا ہے ۔ جب تجاوزات ہوتے ہیں تو اداروں میں تصادم ہوتا ہے جو ملک کے لیے اچھا شگون نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 30 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا تو تلاوت ،نعت اور ترانے کے بعد وزیردفاع خواجہ آصف نے پوائنٹ آف آرڈر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوجی کورٹس میں ٹرائل کے حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت تھا پچھلی حکومت میں بھی فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہوا ہے ۔ماضی میں بھی عدالیہ نے اس کی توثیق کی تھی ۔ مجھے کہا گیا کہ بنچ ٹوٹ گیا ہے ۔ جب تجاوزات ہوتے ہیں تو اداروں میں تصادم ہوتا ہے جو ملک کے لیے اچھا شگون نہیں ہے ۔ بنچ ٹوٹ گیاہے ۔فوجی عدالتوں کے حوالے سے پہلے بھی مثال موجود ہے یہ سیاسی لوگ ہیں جو عدالت گئے ہیں یہ توجہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ان کو توجہ نہیں مل رہی اس میں ہمارا قصور نہیں ہے اس طرح کے جرائم پر سرزد نہیں ہوئے ہیں ۔
یہ امکان ہے کہ کچھ لوگوں کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہوگا. ہمارے شہدا اور فوجی تنصیبات ہر حملہ کرنے والے سیاسی کارکن تھے ان کے لیڈر نے ان کو ریاست پر حملے کی ترغیب دی ۔عمران خان نے ان کو ترغیب دی ہے ۔شہدا کی عزت کی جاتی ہے ہمارے دشمنوں نے ہمارے شہدا نے عزت کی ۔میانوالی ایئر بیس سے نقصان ہوتا تو بھارت کو فائدہ ہوتا ان حملہ آوروں کو کس طرح دفاع کریں گے جی ایچ کیو کا دروازہ توڑا جاتا یے ہیٹرول بم پھینکا جاتا یے جو لوگ عدالت گئے ہیں وہ بتائیں ۔سیاسی مقصد کے لیے ملک کی عزت وقار کو چیلنج نہ کریں میری عدلیہ اور ان لوگوں سے اپیل ہے ۔کوئی ورثہ ایسا چھوڑیں کہ لوگ یاد کریں۔ ایسا نہ ہوکہ تاریخ آپ کو ڈیلیٹ کردے ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روزانہ شہادتیں ہورہی ہیں ۔ شہدا کی توہین سے بڑا کوئی جرم نہیں ہوتا ہے ۔ ایوان سے اپیل کروں گا کہ جب پراپرٹی پر قبضہ ہوتا ییتو اس کو ختم کرنا مشکل ہوتا ہے عدالیہ نے ہمارے اوپر تجاوز کیا ہے ۔ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہاکہ وڈ شہر میں کچھ دنوں سے مسلح جھتے نے لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ بلوچستان کے حالات کا دوبارہ خراب کیا جارہاہے۔ قانون کے ادارے ان کے سامنے بے بس ہیں ایک بڑا تصادم ہونے کو ہے اس کو روکا جائے وزارت داخلہ اور عسکری قیادت کو ہیغام پہنچائیں تاکہ اس کو روکاجاسکے ۔ ایسے لوگوں کی سرپرستی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔سپیکر نے وزیردفاع کو کہاکہا اس معاملے کو فوری دیکھیں اور اس مسئلہ کو حل کریں۔خواجہ آصف نے کہاکہ اس حوالے سے آپ کو رپورٹ دوں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی