سرگودھا یونیورسٹی کے وفد نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس کی سربراہی میں چین کا دورہ کیا جس کے دوران یونیورسٹی آف سرگودھا کے وفد اور چائنہ ایسوسی ایشن فار انٹرنیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن (سی اے آئی ایس ٹی سی)، بیجنگ انٹرنیشنل اکنامک ریسرچ سینٹر (بی آئی ای آر سی)، چونگ گوان سن ٹیلنٹ ایسوسی ایشن(زیڈ ٹی اے)، گولڈن کمپنی لمیٹڈ و دیگر کی نمائندگی کرنے والے چینی اداروں اور انٹرپرائزز کے وفد کے درمیان تعلیم، سائنس ٹیکنالوجی اور ٹیلنٹ میں بیلٹ اینڈ روڈ تعاون پر بات چیت ہوئی ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے شرکا سے اپنی یونیورسٹی کا تعارف کرایا اور چین کے ساتھ تعلیم، سائنس وغیرہ میں گہرے تعاون پر آمادگی کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی آف سرگودھا کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غلام یاسین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان باہمی دلچسپی اور تعاون کے شعبوں یعنی ثقافتی تبادلے اور سماجی انضمام، پائیدار ترقی اور سماجی پالیسی، نقل مکانی اور نقل و حرکت، اور تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی کی نشاندہی کی ۔ انہوں نے مشترکہ تحقیقی مراکز کے قیام، طلبا اور اساتذہ کے تبادلے اور نصاب تیار کرکے بنیادی طور پر قابل تجدید توانائی، صحت کی دیکھ بھال، ماحولیاتی تحفظ اور آئی ٹی کے شعبوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے باہمی تعاون کو بڑھانے کی تجویز پیش کی۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سرگودھا کی فیکلٹی آف سائنس کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عامر علی چوہدری کہا کہ پاکستان اور چین کے اعلی تعلیمی ادارے زرعی بائیو ٹیکنالوجی، فوڈ اینڈ انڈسٹریل بائیو ٹیکنالوجی، بائیو انفارمیٹکس، قابل تجدید توانائی، نینو میٹریل، انفارمیٹکس، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور ماحولیاتی استحکام جیسے شعبوں میں مشترکہ تحقیق اور مشترکہ تبادلے کے پروگراموں کو فروغ دینے میں قائدانہ کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین کی جانب سے اٹھایا گیا بی آر آئی پوری دنیا کو ایک چھتری تلے لانے اور تمام ممالک کے لوگوں کو ان کی ترقی اور ترقی کے لئے فوائد حاصل کرنے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کا ایک قدم ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی