i پاکستان

ہیون وے زپ لائن نوری ویلی حکومتی توجہ کی منتظرتازترین

June 08, 2024

کاغان ویلی میں واقع دنیا کی سب سے اونچی اور ایشیاء کی سب سے لمبی ہیون وے زپ لائن نوری ویلی حکومتی عدم توجہی کا شکار، وزیر اعلی خیبر پختونخواہ اور مشیر سیاحت سے ازخود نوٹس لے کر معاملات میں بہتری لانے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع مانسہرہ کی تحصیل بالاکوٹ میں بھونجہ کے مقام پر نوری ویلی میں واقع ہیون وے زپ لائن جو دنیا کی سب سے اونچی اور ایشیاء کی سب سے لمبی زپ لائن ہے حکومت اور متعلقہ محکموں کی عدم توجہی کے باعث گوناگوں مسائل کا شکار ہے۔ 1250 میٹر بلند اور ڈیڑھ کلومیٹر (1.5)طویل زپ لائن نوری ویلی کا نظارہ کرنےاور اس محظوظ ہونے نہ صرف صوبے اور ملک بلکہ دنیا بھر سے سیاح اس علاقے کا رخ کرتے ہیں۔ تاہم سڑک سمیت دیگر سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث زپ لائن تک پہنچنے کے خواہش مند سیاحوں کو طرح طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر ان مسائل کے حل اور سیاحوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی پر توجہ دی جائے تو ہیون وے زپ لائن نوری ویلی حکومتی آنے والے سیاحوں کی تعداد میں کئی گنا اضافے سے نہ صرف روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے بلکہ علاقے اور شعبہ سیاحت کی آمدنی میں کثیر اضافے سے علاقے اور صوبے میں ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔ چیئرمین ویلیج کونسل بھونجہ الیاس خان کا کہنا ہے کہ ہیون وے زپ لائن نوری ویلی نہ صرف کاغان ویلی بلکہ پاکستان بھر کی سیاحت میں انوکھا شاہکار ہونے کے باوجود خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں کر سکی ہے جو باعث افسوس ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں سیاحت کے شعبے میں بہتر سہولیات کی فراہمی کے ذریعے بڑی تعداد میں سیاحوں کو مذکورہ علاقوں تک لا کر کثیر زرمبادلہ کمایا جاتا اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں، جب کہ ہمارے ہاں دنیا کے خوبصورت ترین مقامات اور شاہکار بھی حکومتی عدم توجہی اور سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث ضائع اور نظر انداز ہو جاتے ہیں۔الیاس خان کا مزید کہنا تھا کہ 1980ء میں تعمیر کی جانے نوری ویلی کی 17 کلومیٹر سڑک جو اس دور کی بہترین سڑک گردانی جاتی تھی اب تعمیر نو اور مرمت نہ ہونے کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس سیاحوں اور مقامی افراد کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ناظم بھونجہ ویلی نے مزید بتایا کہ نوری ویلی سے 7 کلومیٹر اوپر ڈنہ ماہلی کا انتہائی خوبصورت مقام ہے اور سڑک کی تعمیر اور علاقے تک آسان رسائی کے لیے سہولیات کی فراہمی سے اسے بہترین سیاحتی مقامات کے طور پر سامنے لایا جا سکتا ہے۔ الیاس خان نے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور اور مشیر سیاحت زاہد چن زیب سے مطالبہ کیا ہیون وے زپ لائن نوری تک آسان رسائی کے لیے اقدامات کے علاوہ ڈنہ ماہلی تک سڑک کی تعمیر کی تجویز کو بھی زیر غور لائیں کیونکہ یہ علاقے اور صوبے کے بہترین مفاد میں ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی