پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم سے بہت اچھی ملاقات ہوئی، ہم نے سٹینڈ بائی معاہدہ کو پاکستان کی خاطر سپورٹ کیا، اگر اس معاہدے کو سپورٹ نہ کرتے تو ڈیفالٹ کا خطرہ تھا۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اندر فضا ابر آلود ہے، دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے، کل مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کی ہے اور ن لیگ سے نالاں نظر آئے ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے سیاسی راستے جدا ہوں گے، ایک نئی دلچسپ سیاست جنم لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم سے بہت اچھی ملاقات ہوئی، آئی ایم ایف نے پاکستان کو 3 ارب ڈالر کی 9 ماہ کیلئے فسیلٹی دی ہے، ہم نے سٹینڈ بائی معاہدہ کو پاکستان کی خاطر سپورٹ کیا ہے، اگر اس معاہدے کو سپورٹ نہ کیا جاتا تو ڈیفالٹ کا خطرہ تھا، ڈیفالٹ کی صورت میں مہنگائی اور زیادہ بڑھنی تھی۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے ریاست پاکستان کے مفادات کو دیکھیں گے، پی ڈی ایم کی جماعتوں کا رویہ بالکل برعکس تھا، ہم نے پاکستان کے مفادات کو ترجیح دی جبکہ پی ڈی ایم نے ذاتی مفاد کو ترجیح دی، ہم نے پاکستان کے مفادات کو اولیت دی، سٹینڈ بائی معاہدہ مسئلے کا حل نہیں، اس معاہدے میں تین اقساط میں پیسے ملیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کھیل میں سیاست مت لائی جائے، دنیا کی نظریں ورلڈ کپ پر لگی ہوئی ہیں، پاکستان کی سوچ ہمیشہ تعمیری رہی ہے، ہندوستان کو یہاں آنے پر کرکٹ میں ہچکچاہٹ کیوں؟ وزیر خارجہ کی صدارت میں کمیٹی بنائی گئی ہے فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے، مجھے لگتا ہے فیصلہ ہوچکا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی