وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہیکہ ہیٹ ویو سے حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے حالیہ برسوں میں پاکستان میں مہلک ہیٹ ویوز کی شدت کا تیزی سے خطرہ بن گیا ہے، گرمیوں کے مہینوں میں مہلک گرمی لوگوں کی صحت کو ڈی ہائیڈریشن سے ہیٹ ریشز تک بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے۔ وزارت کے میڈیا ترجمان محمد سلیم شیخ نے خبردار کیا ہے کہ ہیٹ ویو سے حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے،کمزور مدافعتی نظام رکھنے کی وجہ سے بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کیلئے صورتحال زیادہ پریشان کن اور سنگین ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو صحت کے پریشان کن مسائل سے ہر ممکن طریقے سے خود کو بچانا ہوگا خاص طور پر صبح 11 بجے سے دوپہر 3 بجے تک گرم اوقات کے دوران غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کرنا ہوگا۔ ترجمان کے مطابق اگرچہ کوئی بھی شخص ہیٹ ویوز سے متاثر ہو سکتا ہے لیکن حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ حاملہ خواتین زیادہ درجہ حرارت کے دوران باہر جانے سے گریز کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی