اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت میں آ کر 26 ویں آئینی ترمیم کو ختم کریں گے، حکومت کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے،اپوزیشن جماعتوںسے مل کر رمضان کے بعد ایک بھرپور مہم چلائیں گے ۔پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ورکرز اور رہنمائوں پر بے شمار جعلی کیسز درج کئے گئے ہیں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد نے بھی عدلیہ سے بات کی ہے، رولز آف لا پاکستان میں نہیں ہے، لوگ زمین فروخت کر کے ملک چھوڑ رہے ہیں، نوجوان لاکھوں روپے دے کر بیرون ملک جا رہے ہیں، پاکستان میں قوت خرید کم ہو رہی ہے۔رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کے عمل کو روکا گیا ، پاکستان میں تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہوگئی ہیں، رمضان کے بعد ایک بھرپور مہم چلائیں گے، 26 ویں آئینی ترمیم کو جب حکومت آئے گی تو ختم کریں گے۔ دریں اثناء پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی مختلف مقدمات میں 35 دنوں کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس عبدالفیاض پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے عمر ایوب کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی عمر ایوب کے خلاف کوئی انکوائری نہیں جب کہ اسلام آباد پولیس کے پاس 8 ایف آئی آرز درج ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے عمر ایوب کو 35 دنوں کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دیا اور درخواست نمٹا دی۔ اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ میریخلاف 70 سے زیادہ مقدمات درج ہوئے ہیں۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے عمر ایوب کی 9 مئی کے مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 14 مارچ تک توسیع کر دی۔اے ٹی سی عدالت کے جج نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، عمر ایوب کے وکیل رانا مدثر ایڈووکیٹ نے حاضری معافی کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ عمر ایوب پشاور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت میں مصروف ہیں، عدالت ایک دن کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرے۔عدالت نے عمر ایوب کی ایک دن کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے 14 مارچ تک عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی اور آئندہ سماعت پر عمر ایوب کو طلب کر لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی