وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ فاقی حکومت کی نااہلی کے باعث مارکیٹ میں پیناڈول کی گولیوں کی کمی کا سامنا ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کا 5واں سنڈیکیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں رجسٹرار یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز نے سنڈیکیٹ اجلاس کے ایجنڈامندرجات پیش کیے۔سنڈیکیٹ اجلاس کے دوران مختلف افسران کے مدت ملازمت میں توسیع کی اجازت دے دی گئی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کیلئے سال 2022-23 کیلئے پرائیویٹ سیکیورٹی کے کنٹریکٹ کی بھی اجازت دے دی گئی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تمام میڈیکل یونیورسٹیز کو جدید ریسرچ پر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ریسرچ اور گرانٹس کسی بھی یونیورسٹی کی ترقی کی ضمانت ہوتی ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسزکی منظوری کا کریڈٹ عمران خان کی حکومت کو جاتا ہے۔یاسمین راشد نے مزید کہا کہ چلڈرن اسپتال میں آنے والے مریضوں کو ٹریفک کی مشکلات سے بچانے کیلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ پارکنگ پلازہ بنایا جائے گا، وفاقی حکومت کی نااہلی کے باعث مارکیٹ میں پیناڈول کی گولیوں کی کمی کاسامنا ہے۔واضح رہے کہ سنڈیکیٹ اجلاس میں رکن پنجاب اسمبلی خدیجہ عمر، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمسعود صادق، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ اسپیشلائزڈہیلتھ کیئراینڈمیڈیکل ایجوکیشن زاہدہ اظہر، ایم ڈی پروفیسرڈاکٹرمحمد سلیم، سنڈیکیٹ ممبران اور وڈیولنک کانفرنس کے ذریعے ڈاکٹرساجد مقبول ودیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی