وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت کا کوئی فیورٹ جج نہیں ،جب تاریخ آئے گی تو چیف جسٹس کا نوٹیفکیشن ہوجائے گا،آئینی عدالت کیوں نہ بنائیں آئینی عدالت ضرورت ہے، عمران خان کا مذاکرات کیلئے اسٹیبلشمنٹ کے پائوں پڑنا کیا ڈیل نہیں ہے؟۔ ا یک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ ثابت ہو گیا کہ 3 کی ٹیم بنائیں گے ایک جج نہیں ہوگا تو کیس ہی نہیں چلے گا، عدالتوں میں تو قانونی تکرار ہورہی ہے وہ نہیں ہونی چاہئے۔ججز کے درمیان جو تلخ باتیں ہورہی ہیں وہ نہیں ہونی چاہیئے۔ ماضی میں جو بنچز بن رہے تھے وہ ٹھیک تھے یا جو آج ہورہا ہے وہ ٹھیک ہے؟اس وقت غدر مچا ہوا ہے، آرٹیکل 63اے پراگر سپریم کورٹ فل کورٹ بنا دے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔ کیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف پی ٹی آئی نے ریفرنس دائر نہیں کیا تھا؟پی ٹی آئی کے دور میں آرڈیننس کی مشین لگی ہوئی تھی، ہم نے ایک آرڈیننس لائے ان کو مسئلہ ہوگیا، ہماری حکومت ہے آرڈیننس لانا ہمارا حق ہے ۔ہمارا کوئی فیورٹ جج نہیں ،تاریخ پر چیف جسٹس کا نوٹیفکیشن ہوجائے گا۔انہوں نے کہا عمران خان کو ابھی جیل میں ڈیڑھ سال ہوا ، نوازشریف نے جتنی جیل کاٹی وہ حساب لگائیں کتنے سال کاٹی، عمران خان پاں پڑتا کبھی کہتا بات اسٹیبلشمنٹ سے کریں گے تو کیا یہ ڈیل نہیں ہے؟آئینی عدالت کیوں نہ بنائیں آئینی عدالت ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی