سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت اور مقتد رہ میں درارڑ نہیں پڑتی تب تک پی ٹی آئی کو نتائج نہیں مل سکتے، عام پاکستانیوں کی تنخواہیں مہنگائی کے حساب سے نہیں بڑھیں جس کی وجہ سے شہریوں کی قوقت خرید متاثرہوئی ہے۔ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مہنگائی جس رفتار سے بڑھ رہی تھی اس میں کمی آئی ہے، مہنگائی 24 فیصد تھی اور تنخواہ 10 فیصد بڑھی تو وہ شہری 14 فیصد غریب ہوا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گزشتہ سال عام پاکستانیوں کی تنخواہ 24 فیصد نہیں بڑھی تھی، کہا جا رہا ہے اس سال 10 فیصد مہنگائی ہوگی تو تنخواہ بھی 10 فیصد بڑھانی چاہیے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو لوگوں کی قوت خرید بالکل ختم ہو جائے گی۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 30، 35 لاکھ لوگ روزگار کیلئے تیار ہو جاتے ہیں، مہنگائی کے ساتھ ساتھ تنخواہیں نہیں بڑھتیں تو لوگ غریب ہوتے جاتے ہیں۔
ملکی سیاسی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ حکومت اور مقتدر ہ میں درارڑ نہیں پڑتی تب تک پی ٹی آئی کو نتائج نہیں مل سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے کہتے ہیں آپ الیکشن چوری کر کے آئے ہیں لیکن حکومت کا جواب ہوتا ہے کہ 2018 میں کیا ہوا تھا؟ الیکشن کروانا پڑے گا رولز آف دی گیم سیٹ کرنا پڑے گا، الیکشن کروانے کیلئے 2 سے 3 سال لے لیں مگر الیکشن کروائیں۔ان کا کہنا تھا کہ مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل نکالنا پڑے گا، عوام کو بجلی اور گیس کے بل کا مسئلہ ہے، عوام کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ مریم نواز، شہباز شہباز اور حمزہ شہباز اقتدار میں ہیں، الیکشن کرائیں درمیان کا کوئی راستہ نکالیں تاکہ مسئلہ حل ہو۔مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے مذاکرات اس پر نہیں کرنے چاہئیں کہ وہ جیل میں ہیں بلکہ اس بات پر کرنے چاہئیں کہ وہ مقبول ترین لیڈر ہیں، عمران خان مقبول ہیں تو اس لیے مذاکرات کریں۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی