ملک بھر میں خلیفہ چہارم حضرت علی المرتضی کرم اللہ وجہہ کا یوم شہادت نہایت مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ۔ اس موقع پر ملک بھر میں ماتمی جلوسوں اور مجالس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس دوران سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے فورسز کے اہلکاروں کی بڑی نفری تعینات کی گئی تھی ۔جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں یوم شہادت حضرت علی کے موقع پر ماتمی جلسوس اور مجالس کا اہتمام کیا گیا ۔جلوس اپنے مقررہ راستوںسے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوئے ۔ اس موقع پر سیکورٹی اور ٹریفک کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے ۔راولپنڈی اسلام آباد میٹر و بس سروس کو جزوی چلایا گیا جو راولپنڈی صدر سے فیض احمد فیض سٹیشن تک چل رہی تھی ۔لاہور میں یوم شہادت حضرت علی کے موقع پر مرکزی جلوس مبارک حویلی اندرون اکبری گیٹ سے برآمد ہوکر بلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہو ا۔آزادی فلائی اوور سے بھاٹی چوک کی جانب سڑک ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند رکھی گئی ، مال روڈ، سیکرٹریٹ سے آنے والی ٹریفک کو کچہری چوک سے آٹ فال روڈ سگیاں کی طرف موڑدیا گیا تھا ۔
سرکلر روڈ کی طرف سے آنیوالی ٹریفک کو شاہ عالم چوک سے میو ہسپتال، اردو بازار بھجوایا گیا جبکہ موری گیٹ سے بھاٹی چوک تک سڑک مکمل طور پر بند رہی ۔لوئر مال روڈ، پانی والا تالاب، رنگ محل چوک، اندرون دہلی گیٹ، وزیر خان، مستی گیٹ، شاہی قلعہ اور علی پارک سے ٹیکسالی کی جانب جانے والی سڑک بھی ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی تھی ادھر کراچی میں مرکزی جلوس دوپہر ایک بجے نشتر پارک سے برآمد ہو ا جو کہ کھارادر میں امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہو ا ، جلوس کی گزرگاہ پر آنے والی گلیوں اور سڑکوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا تھا۔شرکا کو صرف واک تھرو گیٹس کے ذریعے داخلے کی اجازت دی گئی اور راستوں پر کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگائے گئے ۔جلوس کے روٹ پر آنے والی دکانیں بند کردی گئیں، ایم اے جناح روڈ کو بھی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا جبکہ کوریڈور تھری سے صدر آنے والی سڑک کو پارکنگ پلازہ سے بند کیا گیا ۔جلوس کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظام کیے گئے تھے، رینجرز اور پولیس کے 4 ہزارسے زائد اہلکار ڈیوٹی پر تعینات رہے ۔
جلوس نشتر پارک سے ہوتے ہوئے سر شاہ نواز بھٹو روڈ، فادر جیمز روڈ، ایم اے جناح روڈ، مینسفیلڈ اسٹریٹ، ریگل چوک، پریڈی اسٹریٹ، ایم اے جناح روڈ دوبارہ، بولٹن مارکیٹ، بھاٹی بازار، کھارادر، نواب محبت خانجی روڈ اور حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ تک جاری رہا ۔ علاوہ ازیں کمشنر کراچی کی جانب سے یوم علی کے موقع پر شہر میں دفعہ 144 کے تحت موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی تھی جبکہ یوم شہادت حضرت علی کے موقع پر سندھ میں تمام تعلیمی ادارے بھی بند ر ہے ۔ دوسری جانب پشاور میں بنی نکالے گئے مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوگئے جبکہ کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں بھی شہادت حضرت علی کے جلوس نکالے گئے جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی آخری منزل پر اختتام پذیر ہو ئے۔ کوئٹہ شہر میں جلوس کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے موبائل فون سروس بھی بند رہی ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی